محترم قارئین اگر آپ نحو، صرف اور ترکیب کے متعلق مستند مواد ہماری ویب سائٹ لسان العرب پر اپلوڈ کرانا چاہتے ہیں۔تو اسے نیچے دئے گئے واٹس ایپ بٹن پر کلک کرکے ہمیں ارسال فرمائیں آپکے نام کے ساتھ اسے اپلوڈ کر دیا جائے گا

اجارہ کی تعلیل و صرفی تحقیق

اجارہ کی تعلیل و تحقیق

لفظ إِجَارَةٌ یہ ثلاثی مجرد سے بھی آتا ہے۔ اور ثلاثی مزید فیہ سے بھی آتا ہے۔ لیکن دونوں باب سے الگ الگ معنی ہوتے ہیں اگر اس کو أَجَرَ يَأجُرُ نَصَرَ یَنْصُرُ سے لیں تو اس کا معنی ہوتا ہے کرایے پر دینا، اور كتاب البیوع میں جس اجارے کا تذکرہ ہوتا ہے اس سے مراد یہی ثلاثی مجرد والا اجارہ ہوتا ہے۔

اور یہ فِعَالَةٌ کے وزن پر ہے جو ثلاثی مجرد کے مصادر کے سماعی اوزان میں سے ہے۔ جیسے اس کی مزید مثالیں یہ ہیں۔ دِرَایَةٌ (جاننا) دَریٰ یَدْرِيْ سے اسی طرح إِمَارَةٌ (امیر یا حاکم بننا) أَمِرَ يَأمَرُ سے اور اگر اس کو ثلاثی مزید فیہ سے مانیں تو اس کا معنی ہوتا ہے پناہ دینا اور اس وقت اس کی اصل ہوگی إِجْوَارٌ افعال کے وزن پر

تعلیل اس میں تعلیل يوں ہوگی، کہ قاعدہ ہے کہ باب افعال اور استفعال کے مصدر میں عین کلمے کی جگہ اگر واؤ یا یاء ہو تو واؤ یا یاء کی حرکت ما قبل کی طرف نقل کرکے واؤ یا یاء کو الف سے بدل کر حذف کر دیتے ہیں

اور اس کے عوض آخر میں تاء کا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ جیسے إِقْوَامٌ سے إِقَامَةٌ لہذا اسی قاعدے کی بناء پر إِجْوَارٌ کے واؤ کو الف سے بدل کر حذف کر دیا اور آخر میں تاء کا اضافہ کر دیا تو یہ إِجَارَةٌ ہو گیا،

مزید معلومات ایک لفظ آتا ہے أُجْرَۃٌ یہ اسم جامد ہے فیس اور محصول کے معنی میں ثلاثی مجرد ہے مہموز الفاء سے اس کی جمع أُجَرٌ آتی ہے۔

🔹 اسے بھی پڑھیں: مبیع کی صرفی تحقیق و تعلیل

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Channel DP
عربی ادب میں مہارت کا ذریعہ واٹس ایپ چینل ابھی جوائن کریں