محترم قارئین اگر آپ نحو، صرف اور ترکیب کے متعلق مستند مواد ہماری ویب سائٹ لسان العرب پر اپلوڈ کرانا چاہتے ہیں۔تو اسے نیچے دئے گئے واٹس ایپ بٹن پر کلک کرکے ہمیں ارسال فرمائیں آپکے نام کے ساتھ اسے اپلوڈ کر دیا جائے گا

نسبتوں کے قواعد آسان انداز میں

نسبتوں کا بیان مکمل وضاحت

تحریر: ابن اصغر محمد قاسم عطاری

نسبت کی تعریف: کسی اسم کے آخر میں یائے نسبت (یاء مشدد ماقبل مکسور) لاحق کرنے کو نسبت کہتے ہیں اور جس اسم کو یائے نسبت لاحق ہو اُسے اسم منسوب کہتے ہیں جیسے: یَمَنِيٌّ۔

نسبت کے بارے میں چند اہم قواعد:

1. اسم منسوب اسم مفعول کے حکم میں ہوتاہے اوراپنے نائب فاعل کو رفع دیتا ہے: جَائَ رَجُلٌ دِمَشْقِيٌّ، رَأَیْتُ رَجُلًا مِصْرِیًّا أَبُوْہٗ۔

2. سم کے آخرمیں گول تاء ہو تووہ نسبت میں حذف ہو جائے گی: فَاطِمِيٌّ۔

3. ثلاثی اسم کالام کلمہ محذوف ہوتونسبت میں اُسے لوٹائیں گے اورعین کلمے کو فتحہ دیں گے جیسے: أَبٌ، سَنَةٌ، دَمٌ، لُغَةٌ سے أَبَوِيٌّ، سَنَوِيٌّ، دَمَوِيٌّ، لُغَوِيٌّ۔

4. الف مقصورہ تیسری جگہ ہوتووہ واؤ سے بدل جائے گا: رَضَاسے رَضَوِيٌّ۔ اور چوتھی یا پانچویں جگہ ہوتو اُسے واو سے بدلنا یاحذف کردینا دونوں جائز ہیں جیسے: حُبْلٰی سے حُبْلِيٌّ یا حُبْلَوِيٌّ، مُصْطَفٰی سے مُصْطَفِيٌّ یا مُصْطَفَوِيٌّ۔

5. سم منقوص کی یاء چوتھی جگہ ہوتواُسے حذف کردینا یا واؤ ماقبل مفتوح سے بدل دینا دونوں جائز ہیں: اَلْقَاضِيْ سے اَلْقَاضِيُّ یا اَلْقَاضَوِيُّ۔

6. الفِ ممدودہ واؤ سے بدل جائے گا جیسے: بَیْضَائُ سے بَیْضَاوِيٌّ۔ اوراگر یہ واؤ یا یاء سے بدل کر آیا ہو تواِسے واؤ سے بدلنا اورباقی رکھنا دونوں جائز ہیں جیسے: كِسَائٌ سے كِسَائِيٌّ یا كِسَاوِيٌّ، رِدَائٌ سے رِدَائِيٌّ یا رِدَاوِيٌّ۔

7. فَعِیْلَةٌ کی یاء حذف ہوجائے گی اوراُس کا ماقبل مفتوح ہوجائے گا جبکہ وہ معتل العین یا مضاعف نہ ہوورنہ یاء باقی رہے گی: حَنِیْفَةٌ، طَوِیْلَةٌ، جَلِیْلَةٌ سے حَنَفِيٌّ، طَوِیْلِيٌّ، جَلِیْلِيٌّ۔

نسبت کے تعلق سے ایک ضروری تنبیہ. بہت سے اسمائے منسوبہ خلاف قیاس بھی آتے ہیں: رَيْ سے رَازِيٌّ۔

▫️ اسے بھی پڑھیں: جملوں کے تمام اعراب

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Channel DP
عربی ادب میں مہارت کا ذریعہ واٹس ایپ چینل ابھی جوائن کریں