تصغیر کا بیان مع قواعد و فوائد
تصغیر کی تعریف:
اسم کے پہلے حرف کو ضمہ اور دوسرے کو ساکن کرنے کے بعد یائے ساکن یائے تصغیر بڑھانے کو تَصغِیر کہتے ہیں اور تصغیر والے اسم کو
مُصَغَّر
کہتے ہیں: جیسے
قَلَم
سے
قُلَیم۔
تصغیر کے متعلق سات اہم قواعد:
1:
تصغیر صرف اسم معرب کی ہو سکتی ہے، کسی فعل یا کسی اسم مبنی کی تصغیر جائز نہیں۔
2:
کسی اسم کی تصغیر تقلیل، تحقیر، تقرب، محبت یا تصغیر پر دلالت کے لیے کی جاتی ہے۔
وُرَیْقَاتٌ
(چھوٹے اوراق)،
شُعَيْرٌ
چھوٹا شاعر
بُنَیّ
پیارا سا بیٹا،
طُفَیْل
(چھوٹا سا بچہ)
3:
ثلاثی اسم کی تصغیر
فُعَیْل،
رباعی کی
فُعَیْعِل
اور خماسی کی
فُعَیْعِیل
کے وزن پر آتی ہے جبکہ خماسی میں چوتھا حرف علت ہو ورنہ حرف خامس کو گرا کر اس کی تصغیر بھی
فُعَیْعِل
کے وزن پر لائی جاتی ہے: جیسے
حُسَیْن، جُعَیْفَر، عُصَیْفِر، سُفَیْرِج۔
4:
یأے تصغیر کا ما بعد حرف ساکن ہوتا ہے، لیکن ما بعد اگر ایک ہی حرف ہو یا آخر میں علامت تانیث یا الف جمع جمع یا الف نون زائد ہو تو وہ اپنی حالت پر برقرار رہتا ہے:جیسے
رُجَیْلَة، تُمَیْرَة، عُمَیْرَان، رُجَیْلَان، تُمَیْرَة عُيیْنَة عُبَیْرَان۔
5:
دوسرا حرف ہمزہ کے علاوہ کسی اور حرف سے بدل کر آیا ہو تو وہ اصل کی طرف لوٹ جائےگا جیسے
باب، ناب، اور دینار
سے
بویب، نییب، دنینیر
اور اگر دوسرا حرف ہمزہ سے بدل کر آیا ہو یا مجہول الاصل ہو، یا زائد ہو، تو وہ واو سے بدل جائے گا: جیسے
آصَال (أءصال)، عاج اور ناصر سے أُوَیْصَال، عُوَیْج اور نُوَیْصِر۔
6:
تصغیر میں محذوف حرف لوٹ آتا ہے:
أَبٍی،
اور ثلاثی مؤنث سماعی کے آخر میں تاء بھی آ جاتی ہے:
دارٌ، عَیْن
سے
دُوَیْرَةٌ اور عُییْنَةٌ۔
7:
بہت سے اسماء کی تصغیر خلافِ قیاس بھی آتی ہے: جیسے
طَيِّ
سے
طَائي۔
▫️ اسے بھی پڑھیں: صلات کا مکمل بیان
Tags:
قواعد نحو