ایضا کی صرفی تحقیق اور اس کا استعمال
جب کہیں عبارت میں لفظ ایضا کا گزر ہوتا ہے تو اکثر طلبہ اس کی صرفی تحقیق اس کی تعلیل اور اس کی ترکیب نحوی کے تعلق سے تشویش کا شکار ہوتے نظر آتے ہیں اسی وجہ سے آج ہم ایضا کی صرفی تحقیق، تعلیل اور ترکیب کی مکمل وضاحت کر رہے ہیں۔
ایضا کی صرفی مکمل تحقیق:
سہ اقسام میں اسم، ہے مصدر ہے۔
شش اقسام میں ثلاثی مجرد ہے،
ہفت اقسام میں مہموز الفا و اجوف یائی
باب ہے ضرب یضرب
مادہ ہے ا ی ض
اور یہ غیر معلل لفظ ہے۔
ایضا سے جو فعل آتا ہے وہ دو معنی میں استعمال ہوتا ہے:
(1)
کبھی
رجع
کے معنی میں ہوتا ہے اس وقت یہ فعل تام ہوتا ہے
(2)
کبھی یہ صار کے معنی میں استعمال ہوتا ہے اس وقت یہ فعل ناقص ہوتا ہے۔
ایضا کے استعمال کی شرطیں
اس کے استعمال کی دو شرطیں ہیں
(1)
یہ کہ اس کا استعمال ایسی دو چیزوں میں ہوتا ہے جو کسی حکم میں مشترک ہوں مثلا میں کہوں
انی للمكان و اینما هو ایضا للمكان
تو یہاں ایضا کا استمعمال درست ہے کیوں یہاں پر انی اور اینما دو چیزیں ہیں اور برائے مکان ہونے میں اشتراک ہے
شرطیں پائی گئیں تو استعمال بھی درست ہوا لھذا
جاءنی زید ایضا
کہنا درست نہیں ہے کیوں کہ استعمال دوچیزوں میں نہیں
اسی طرح
جاء زید و مات عمرو ایضا
کہنا بھی درست نہیں ہے کہ استعمال تو دو چیزوں میں ہے یعنی زید و عمرو لیکن یہ حکم میں مشترک نہیں کیون کہ ایک کا حکم مجیئت ہے اور دوسرے کا موت
(2)
یہ کہ اس کا استعمال ایسی دو چیزوں میں ہوکہ بیان حکم میں ہر ایک کا دوسرے سے استغنا ممکن ہو جیسے کہ اوپر مذکور انی اپنے بیان حکم مین اینما اور اینما اپنے بیان حکم میں انی کا محتاج نہیں لھذا
اختصم زید و بكر ایضا
کہنا درست نہیں
کہ دوچیزوں میں استعمال ضرور ہے یعنی زید اور بکر اور یہ دونوں ایک حکم اختصام مین بھی مشترک ہیں لیکن بیان حکم میں ہر ایک کا دوسرے سے استغنا ممکن نہیں کیونکہ اختصام دو میں ہوتا ہے ایک کیلیے ثابت نہیں ہوتا تو زید کے حکم اختصام کا بیان بغیر بکر کے ممکن نہیں
▫️ اسے بھی پڑھیں : ولی کی صرفی تحقیق و ادغام
ایضا کی ترکیب نحوی:
اس کی دو طرح سے ترکیب کی جاتی ہے
(1)
فعل مقدر کا مفعول مطلق بنتا ہے تقدیری عبارت یوں ہوگی
آض ایضا
بمعنی
رجع رجوعا
(2)
فعل مقدر سے حال بنتا ہے آیضا اسم فاعل کے معنی مین ہو کر تقدیری عبارت یوں ہوگی
آض ایضا ای آیضا
▫️ اسے بھی پڑھیں : مال کی صرفی تحقیق و تعلیل
[ماخوذ من بشیر الكامل، و حاشیة الصبان]
Tags:
تعلیل و صرفی تحقیق