مال کی صرفی تحقیق
مال کی صرفی تحقیق:
سہ اقسام میں اسم( اسم جامد) ہے
شش اقسام میں ثلاثی مجرد ہے
ہفت اقسام میں اجوف واوی ہے
مادہ، م و ل، ہے
معلل صیغہ ہے۔
مال کی تعلیل مع قواعد:
مَالٌ
اصل میں
مَوِلٌ
تھا اجوف کا قاعدہ ہے کہ اگر فتحہ کے بعد واؤ یا یا متحرک آجاۓ تو اسے چند شرائط کے ساتھ الف سے بدلنا واجب ہے لھذا واو کو الف سے بدل دیا تو
مَالٌ
ہو گیا۔
مال کی تعریف و لغوی تحقیق:
اَلْمَالُ:
اس کا معنی ہوتا ہے مال،دولت، مال ہر اس گھریلو یا تجارتی سامان یا زمین و جائیداد، جانور یا نقد سرمایہ کو کہتے ہیں جو فرد یا جماعت کی ملکیت میں ہو۔ اور زمانہ جاہلیت میں اس کا اطلاق صرف اونٹوں پر ہوتا تھا مال کی جمع
اَمْوَال
آتی ہے۔
نوٹ:-
مال کا وزن ہم نے
فَعِلٌ
بتایا ہے جبکہ اس میں اور بھی تفصیل موجود ہے تفصیل کیلیے دیکھیے :
اسے بھی پڑھیں:لفظ صلاۃ کی صرفی تحقیق و تعلیل
[لسان العرب،ج11، ص636، حرف اللام، فصل المیم]
Tags:
تعلیل و صرفی تحقیق