محترم قارئین اگر آپ نحو، صرف اور ترکیب کے متعلق مستند مواد ہماری ویب سائٹ لسان العرب پر اپلوڈ کرانا چاہتے ہیں۔تو اسے نیچے دئے گئے واٹس ایپ بٹن پر کلک کرکے ہمیں ارسال فرمائیں آپکے نام کے ساتھ اسے اپلوڈ کر دیا جائے گا

وصف اور صفت کے درمیان فرق

وصف اور صفت کے درمیان فرق

وصف: کا اطلاق ایسے معنی پر ہوتا ہے جس کا قیام یا وقوع کسی کے ساتھ نہ ہو۔ جب کہ

صفت: کا اطلاق ایسے معنی پر ہوتا ہے جس کا قیام یا وقوع کسی ذات غیر معین کے ساتھ ہوتا ہے۔جیسے۔ عَدْلٌ، نَصْرٌ، سَمْعٌ، عِلْمٌ

وغیرہ یہ وصف تو ہیں مگر صفت نہیں کیوں کہ جس معنی پر یہ دلالت کر رہے ہیں ، ان کا تعلق کسی ذات سے نہیں، كَمَا هُوَ الظَّاهِرُ

جب کہ عَالِمٌ، سَامِعٌ، عَادِلٌ، نَاصِرٌ، مَنْصُوْرٌ وغیرہ اس طرح کی مثال صفت تو ہیں مگر وصف نہیں ؛ کیوں کہ ان کی دلالت ایسے معنی پر ہورہی ہے جس کا قیام یا وقوع کسی ذات غیر معین کے ساتھ ہے ، جیسا کہ ان کے معنی سے واضح ہے۔

نعت اور صفت کے درمیان فرق

نعت: کا اطلاق اس معنی پر کیا جاتا ہے جو معنی وقتی طور پر نہ پایا جائے بلکہ اس میں بقاء یا دوام ہو،

صفت: کا اطلاق مطلقا کیا جاتا ہے ، خواہ معنی میں بقاء و دوام ہو یا نہ ہو۔ جیسے۔ ضَاحِكٌ اس کو صفت تو کہا جاۓ گا مگر نعت نہیں ، کیوں کہ ہنسنا وقتی طور پر ہو تا ہے ۔ جیسے عَالِمٌ کو صفت بھی کہا جاۓ گا اور نعت بھی کیوں کہ عَالِمٌ وقتی طور پر کوئی نہیں ہوتا

[وَاللّٰهُ اَعْلَمُ بِالصَّوَابِ]

1 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Channel DP
عربی ادب میں مہارت کا ذریعہ واٹس ایپ چینل ابھی جوائن کریں