محترم قارئین اگر آپ نحو، صرف اور ترکیب کے متعلق مستند مواد ہماری ویب سائٹ لسان العرب پر اپلوڈ کرانا چاہتے ہیں۔تو اسے نیچے دئے گئے واٹس ایپ بٹن پر کلک کرکے ہمیں ارسال فرمائیں آپکے نام کے ساتھ اسے اپلوڈ کر دیا جائے گا

افعال ناقصہ اور افعال تامہ کے درمیان فرق

افعال ناقصہ اور افعال تامہ کے درمیان فرق

پہلا فرق: افعال ناقصہ کو اگر حذف کر دیا جاۓ ےب بھی جملہ مکمل رہتا ہے۔ جیسے: کَانَ حَامِدٌ قَائِماً سے حَامِدٌ قَائِمٌ جب کہ افعال تامہ کو اگر حذف کر دیا جاۓ تو جملہ ناقص ہو جائے گا۔ جیسے: قَامَ حَامِدٌ سے حَامِدٌ

دوسرا فرق: افعال ناقصہ کی تاکید بالمصدر درست نہیں ، لہذا کَانَ حَامِدٌ قَائِماً کَوْناً درست نہیں ، جب کہ افعال تامہ میں درست ہے ، جیسے: قَامَ حَامِدٌ قِيَاماً

تیسرا فرق: افعال ناقصہ مبنی للفاعل [فعل معروف] کے طور پر ہی مستعمل ہوتے ہیں جب کہ افعال تامہ مبنی للفاعل و مبنی للمفعول [معروف و مجہول] دونوں طرح مستعمل ہیں ۔ لہذا کَانَ حَامِدٌ قَائِماً میں کِیْنَ قَائِماً نہیں کہا جاسکتا، جب کہ نَصَرَ الرَّجُلُ حَمَّاداً میں نُصِرَ حَمَّادٌ کہا جاسکتا ہے۔

چوتھا فرق: افعال ناقصہ کے لیے ضروری ہے کہ ان کا کوئی مرفوع ہو اور کوئی منصوب ہو جیسے: کَانَ حَامِدٌ قَائِماً جب کہ افعال تامہ اگر لازم ہیں تو ان کو صرف مرفوع چاہیے اور متعدی ہیں تو ان کے لیے منصوب لانا ضروری نہیں مگر بہتر ہے۔

[وَاللّٰهُ اَعْلَمُ بِالصَّوَابِ]

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Channel DP
عربی ادب میں مہارت کا ذریعہ واٹس ایپ چینل ابھی جوائن کریں