محترم قارئین اگر آپ نحو، صرف اور ترکیب کے متعلق مستند مواد ہماری ویب سائٹ لسان العرب پر اپلوڈ کرانا چاہتے ہیں۔تو اسے نیچے دئے گئے واٹس ایپ بٹن پر کلک کرکے ہمیں ارسال فرمائیں آپکے نام کے ساتھ اسے اپلوڈ کر دیا جائے گا

ذو اور ذات کا استعمال

ذو اور ذات کا استعمال

ا- ذو موصولہ : جیسے: جَاءَ ذُوْ نَجَحَ بمعنى جَاءَ الذِّيْ نَجَحَ وہ آیا جو کامیاب ہوا۔ اس صورت میں یہ مبنی ہوگا۔

۲- ذو بمعنی صاحب: جیسے: جَاءَ ذُوْ العِلْمِ بمعنى جَاءَ صَاحِبُ اَلْعِلْمِ . اس صورت میں معرب کی قسم اسماے ستہ میں سے ہو گا، اور حسب عامل اعراب آۓ گا۔

ا- ذات اشاریہ: مؤنث کی طرف اشارہ کرنے کے لیے، جیسے : جَاءَ ذَاتُ الطَّالِبَة وہ طالبہ آئی ذات اشاریہ حالت رفعی ، نصبی، جری تینوں میں مبنی علی الضم ہوگی۔

۲- ذات بمعنى صاحبة: جیسے: جَاءَتْ ذَاتُ اَلْعِلْمِ اور رَأَيْتُ ذَاتُ العِلْمِ اور مَرَرْتُ بِذَاتِ اَلْعِلْمِ . اس صورت میں معرب ہو گا اور حسب عامل اعراب آۓ گا۔

۳- ذات بطور مضاف: اسماے زمان کی طرف مضاف ہوکر ، جیسے: زُرْتُكَ ذَاتُ مَسَاءٍ ایک شام میں نے تیری زیارت کی ۔ اس صورت میں مفعول فیہ بن کر منصوب ہو گا۔

[وَاللّٰهُ تَعَالیٰ اَعْلَمُ بِالصَّوَابِ]

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Channel DP
عربی ادب میں مہارت کا ذریعہ واٹس ایپ چینل ابھی جوائن کریں